فیصل آباد میں پکڑے گئےکال سینٹر فراڈ کیس کی ابتدائی تفتیش میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ہنی ٹریپ کے ذریعے بلیک میل کرکے پیسےوصول کیے جاتے تھے، خاتون ظاہر کرکے تصاویر بھیجتے اور اصرار پرکیمرے پر خاتون سے بات کرائی جاتی، جب لوگ ہنی ٹریپ میں پھنس جاتے تو پھر ان کوبلیک میل کرکے رقم وصول کی جاتی۔
ذرائع کے مطابق یورپ اور دوسرے ممالک پر آن لائن کاروبار کی ویب سائٹ بنائی جاتی، ویب سائٹ کاروبار پر ٹاسک کے تحت کلک پر ایک ہزار سے 1500 روپے دیے جاتے،کام کرنے والوں سے بھی انویسٹمنٹ کرائی جاتی اور پھر نقصان ظاہر کیا جاتا، لوگوں کو آن لائن کاروبار میں پیسے ٹرانسفر کروا کر رقم ہڑپ کرلیتے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ عمارت فیسکو کے سابق چیئرمین کی ملکیت ہے، عمارت سے ملنے والی دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہےکہ کال سینٹر سابق چیئرمین فیسکو کا تھا، دستاویزات میں سابق چیئرمین فیسکو نے ملازمت پر رکھنےکے معاہدے کیے ہوئے ہیں۔
دوسری جانب گرفتار کیےگئے ملزمان کو عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر این سی سی آئی اے کے حوالے کردیا۔ ملزمان میں 18 خواتین اور 71 غیرملکیوں سمیت 149 افراد شامل ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں