*خیبرپختونخوا: مالاکنڈ اورہزارہ ڈویژن میں شدید برفباری، اہم سڑکیں بلاک، نظام زندگی متاثر*
خیبرپختونخوا کے مالاکنڈ اور ہزارہ ڈویژن میں اتوار کی شام سے مسلسل بارش اور برف باری سے نظام زندگی شدید متاثر ہو گیا اور قراقرم ہائی وے اور ریجن کی متعدد اہم سڑکیں بلاک ہو گئیں۔
خیبرپختونخوا ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کے مطابق ہزارہ اور مالاکنڈ ڈویژن کے بالائی مقامات پر شدید برف باری کا سلسلہ جاری ہے، اور گزشتہ 2 روز کے دوران 2 انچ سے ڈیڑھ فٹ تک برف پڑ چکی ہے، جبکہ مسلسل موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں قراقرم ہائی وے سمیت اہم سڑکیں بلاک ہو گئیں۔
ایڈیشل ڈپٹی کمشنر اپر کوہستان خرم رحمٰن جدون نے ڈان کو بتایا کہ بالائی کوہستان کے علاقے شیتیال میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث قراقرم ہائی وے بلاک ہوگئی۔
*لاہور: بیلن سے سوتن کا سر پھوڑ کر لاش چھت پر چھپانے والی ملزمہ 5 روز بعد پکڑی گئی*
*لاہور: خاتون نے سوکن کو بیلن سے قتل کرکے لاش بوری میں ڈال کر چھت پر چھپا دی*
پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سوتن کو قتل کرکے لاش چھپانے والی ملزمہ کو پولیس نے گرفتار کرلیا، گرفتار خاتون نے سنسنی خیز انکشافات کر دیے۔
نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کے علاقے لیاقت آباد میں تعفن پھیلنے کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو چھت پر ایک خاتون کی بوری میں بند لاش ملی، جسے تحویل میں لے کر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کی جانب سے تفتیش شروع کی گئی تو معلوم ہوا کہ مقتولہ اسی علاقے میں سوتن کے ساتھ رہائش پذیر تھی، حیرت انگیز طور پر مرنے والی خاتون کے غائب ہونے کے حوالے سے کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی، جس پر پولیس کو متقولہ کی سوتن پر شک گزرا، پولیس نے سعدیہ سے شک کی بنیاد پر پوچھ گچھ کی، جس نے پوری واردات کا کچا چٹھا کھول کر رکھ دیا۔
گرفتار ملزمہ سعدیہ نے انکشاف کیا کہ اس کا اپنی سوتن سے جھگڑا ہوگیا تھا، اس دوران اس نے بیلن اپنی سوتن کے سر پر دے مارا، سر پر چوٹ لگنے سے اس کی سوتن گر پڑی، بعد ازاں وہ ڈر گئی تھی، اس نے لاش چھت پر چھپا دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ 5 دن بعد تعفن پھیلا تو مقامی افراد نے پولیس کو اطلاع دی جس پر لاش برآمد کی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کی گئی ملزمہ سعدیہ سے تفتیش شروع کر دی ہے، آلہ قتل بیلن بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔
*دو ماہ قبل زیادتی کے بعد قتل کیے جانے والے ننھے صارم کے والدین کا پولیس کیخلاف احتجاج*
*بیٹے کے قاتل/ قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ، والدین نے ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر احتجاج کیا*
کراچی: دو ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد بھی پولیس زیادتی کے بعد قتل کیے جانے والے ننھے صارم کے قاتل کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے، مقتول صارم کےوالدین کا ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر احتجاج، پولیس اہلکاروں نے احتجاج سے روکنے کی کوشش کی۔
تفصیلات کے مطابق ننھا صارم 7 جنوری کو اپنی رہائشی عمارت بیت العنم اپارٹمنٹ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہوا تھا جس کی لاش 18 دن کے بعد اسی کی رہائشی عمارت کے زیر زمین پانی کے ٹینک سے ملی تھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کم سن صارم کوجنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔
دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس ننھے صارم کے قاتل / قاتلوں کو گرفتار نہیں کرسکی، جس پر صارم کے والدین نے ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر احتجاج کیا، انہوں نے پلے کارڈز تھام رکھے تھے جن پر اپنے بیٹے کے قاتلوں کی گرفتاری کے مطالبات درج تھے۔
مقتول صارم کے والد کا کہنا تھا کہ صارم کے قاتل آزاد ہیں ، پولیس قاتلوں کی گرفتاری میں ناکام ہوگئی، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے بیٹے کو انصاف دیا جائے۔
مقتول صارم کےو الد نے الزام عائد کیا کہ ڈی آئی جی ویسٹ آفس کے باہر اہلکاروں نے ان سے بدتمیزی کی اور انہیں احتجاج سے روکنے کی کوشش کی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں