پیر، 12 مئی، 2025

*رافیل طیاروں کو گرانے والا پاکستان کا چین ساختہ طیارہ ’’جے 10 سی ڈریگن‘‘ کیا خصوصیات رکھتا ہے؟*BBC PK News Islamabad Report M KHUDABUX ABBASI

اسلام آباد: بھارت کے رافیل جیسے جدید طیاروں کو مار گرانے والا پاکستان کا جے 10 سی ڈریگن چین کا تیار کردہ جدید لڑاکا طیارہ ہے جسے پاکستان نے 2022 میں باضابطہ طور پر فضائی بیڑے میں شامل کیا۔ اس طیارے کو "وگرس ڈریگن" یعنی "پُرجوش اژدھا" بھی کہا جاتا ہے جو جدید ٹیکنالوجی، برق رفتار کارکردگی اور مہلک ہتھیاروں سے لیس ایک کثیرالمقاصد جنگی طیارہ ہے۔جے-10 سی چین کے چنگدو ایئرکرافٹ کارپوریشن کا تیار کردہ طیارہ ہے، جسے پاکستان ایئر فورس نے بھارتی رافیل اور سوخوئی-30 ایم کے آئی جیسے طیاروں کا توڑ قرار دیا ہے۔اس طیارے کی نمایاں خصوصیات درج ذیل ہیں:1۔ انجن: جدید WS-10B یا AL-31FN انجن، جو سپرسونک رفتار فراہم کرتا ہے۔2۔ ریڈار: جدید AESA ریڈار (KLJ-7A)، جو کئی اہداف کو ایک ساتھ ٹریک اور لاک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔3۔ ڈیجیٹل گلاس کاک پٹ اور ہیلمٹ ماؤنٹڈ ڈسپلے، جو پائلٹ کو اعلیٰ درجے کی سچویشنل اویئرنیس فراہم کرتا ہے۔4۔ PL-15 طویل رینج کے فضائی میزائل (رینج: 200-300 کلومیٹر) پریسجن گائیڈڈ بم، اینٹی شپ اور زمین پر حملہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔5۔ الیکٹرانک وارفیئر: جدید ECM سسٹم اور ریڈار جامنگ کی صلاحیت شامل ہے۔جے-10 سی کو فضاء میں Beyond Visual Range (BVR) لڑائی میں PL-15 میزائل کی بدولت برتری حاصل ہے۔ اس کی الیکٹرانک وارفیئر صلاحیتیں چوتھی جنریشن کے جدید طیاروں کے مقابلے کی ہیں۔ دفاعی ماہرین کے مطابق سازگار حالات میں یہ بھارتی فضائیہ کے Su-30MKI جیسے طیاروں کو پیچھے چھوڑ سکتا ہے، پاکستان ایئر فورس نے جے-10 سی کو اپنے “ڈریگن اسکواڈرن” میں شامل کر کے ملکی فضائی دفاع کو نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

*☑️ اس کارروائی کو آپ غیر جانبدارانہ سمجھتے ہیں یا انتقامی کارروائی؟**👈غیر جانبدارانہ کارروائی ❤️👍**👈انتقامی کارروائی 👎🙏**🔴دریائے سوات کےکنارے تجاوزات کیخلاف آپریشن، وفاقی وزیرامیر مقام کےہوٹل کی باؤنڈری وال مسمار*دریائے سوات کے کنارے تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران وفاقی وزیر امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری وال گرادی گئی۔سانحہ سوات کے بعد دریا کے کنارے تجاوزات کےخلاف آپریشن دوسرے روزبھی جاری رہا۔ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اب تک 26 ہوٹل اور ریسٹورنٹس کے خلاف کارروائی کی جاچکی ہے۔ متاثرہ فیملی نے دریا کےکنارے جس ہوٹل پر ناشتہ کیا تھا وہ ہوٹل بھی گرادیا ہے۔ تجاوزات کے خلاف جاری آپریشن کے دوران وفاقی وزیر امیر مقام کے ہوٹل کی باؤنڈری وال گرادی گئی۔ ہوٹل ملازمین کی مداخلت کے باعث ہوٹل گرانے کا کام روک دیا گیا۔ امیر مقام کا کہنا ہےکہ ان کے پاس بلڈنگ کا این اوسی موجود ہے، ان کا ہوٹل تجاوزات میں نہیں آتا، صوبائی حکومت کی ایما پر میرے ہوٹل کی چار دیواری گرائی گئی۔انتظامیہ کا کہنا ہےکہ تجاوزات کے خلاف آپریشن کا مقصد سیاحوں کی حفاظت یقینی بنانا ہے۔*BBC PK News Swat Report

*☑️ اس کارروائی کو آپ غیر جانبدارانہ سمجھتے ہیں یا انتقامی کارروائی؟**👈غیر جانبدارانہ کارروائی ❤️👍**👈انتقامی کارروائی 👎🙏**...