اتوار، 1 جون، 2025

انجنیئر جئدیو مھیشوری ایگزیکٹو بیورو چیف ڈیلی بی بی سی پاکستان نیوز "ایک بستی جو اچانک نقشے سے غائب ہوگئی."28 مئی 2025 کو سوئٹزرلینڈ کے جنوبی علاقے میں واقع خوبصورت پہاڑی گاؤں "BBC PK News Article jadiv baeruo chief executive Report

بلاتن" ایک ہولناک قدرتی سانحے کا شکار ہو گیا۔ وادی "برش" میں واقع گلیشیئر میں دراڑیں پڑنے کے بعد برف اور چٹانوں کا ایک عظیم تودہ اچانک نیچے آ گرا، جس نے پوری بستی کو تقریباً دفن کر دیا۔ یہ تودہ کئی میٹر موٹا اور دو کلومیٹر سے زیادہ طویل تھا۔خوش قسمتی سے جدید سرویلیئنس سسٹمز نے ممکنہ خطرے کو بروقت بھانپ لیا اور مقامی انتظامیہ نے دو دن پہلے ہی تمام مکینوں کو بحفاظت منتقل کر دیا۔ اس طرح ایک بڑا جانی نقصان ٹل گیا۔ماحولیاتی ماہر رافائیل لودووِک کے مطابق، الپس جیسے نسبتاً مستحکم پہاڑی علاقے میں ایسا واقعہ غیر معمولی ہے۔ تاہم گلوبل وارمنگ اور پرفراسٹ (یخ بستہ زمین) کے پگھلنے کی رفتار اس طرح کے سانحات کو جنم دے رہی ہے۔پہاڑ سے گرا تودہ دریا "لونزا" کو بند کر کے ایک مصنوعی جھیل بنا چکا ہے جو مسلسل پھیل رہی ہے۔ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو اس کا پھٹنا ایک طوفانی سیلاب لا سکتا ہے۔ سوئس فوج اور ریسکیو ٹیمیں دن رات پانی کی نکاسی کے لیے سرگرم ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ماحولیاتی تبدیلی کو کنٹرول نہ کیا گیا، تو صرف الپس ہی نہیں بلکہ دنیا کے تمام پہاڑی سلسلے اور بستیاں اس جیسے خطرات کی زد میں آ سکتی ہیں۔ فرانس، اٹلی، نیپال جیسے علاقوں میں بھی ایسی دراڑیں اور تودے رپورٹ ہو رہے ہیں۔یہ واقعہ صرف ایک قدرتی حادثہ نہیں بلکہ قدرت کا انتباہ ہے۔ ہمیں خود سے، اپنی نسلوں سے اور زمین سے کیے گئے وعدے نبھانے ہوں گے۔منقول ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں