منگل، 17 جون، 2025

عیدِ غدیر پر اتحادِ امت کا درس، خاصخیلی چوک عمرکوٹ پر علامہ شاہد عباس شمسی کا ولولہ انگیز خطابھیرالال مالھی تحصیل رپورٹر بی بی سی پاک نیوز عمرکوٹ : BBC PK News Umer Kot Hira Lal Report

عمرکوٹ میں عیدِ غدیر کے پُر وقار اور روح پرور جشن کا شاندار انعقاد عمرکوٹ کے معروف مقام خاصخیلی چوک پر کیا گیا، جہاں ہزاروں کی تعداد میں مومنین و محبان اہلِ بیت اور مختلف مکاتبِ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ یہ عظیم الشان جشن نوجوان خاصخیلی اتحاد اور رحیمدانی برادرز کے زیر اہتمام منعقد ہوا، جس میں اسد علی بھرگڑی، عادل حسین رحیمدانی، فقیر گلن خاصخیلی، امیر بخش رحیمدانی، ملیر خان خاصخیلی، مولائی سیف اللہ خاصخیلی اور دیگر نے بھرپور کردار ادا کیا۔جشن کے مرکزی خطیب علامہ شاہد عباس شمسی (آف ملتان) نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں کہا کہ چودہ سو سال قبل ہمارے آقا ﷺ نے اعلان کیا تھا جس کا میں مولا ہوں، اس کا علی مولا ہے۔ یہ صرف تاریخی جملہ نہیں بلکہ عشق و عبادت کا درس ہے۔ آج دنیا میں مظلوم مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے، خاص طور پر فلسطینی مسلمانوں کا قتلِ عام اس کی زندہ مثال ہے۔ اسرائیل ایک دہشتگرد ریاست ہے، جو معصوم بچوں سمیت نہتے فلسطینیوں پر ظلم ڈھا رہا ہے، اور دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ امتِ مسلمہ کو چاہیئے کہ متحد ہوکر، ظالم قوتوں کے خلاف صف آرا ہو جائیں یہ ایران اور اسرائیل کی جنگ نہیں بلکہ کفر اور اسلام کی جنگ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جس وقت نبی کریم ﷺ نے حضرت علیؓ کا ہاتھ تھام کر ولایت کا اعلان فرمایا، سب سے پہلے حضرت عمرؓ نے حضرت علیؓ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا اے علی آپ کو مبارک ہو، آج سے آپ ہمارے بھی مولا ہیں۔ یہ اتحاد، یہ بھائی چارہ ہی اسلام کا اصل چہرہ ہے۔ اس موقع پر معروف قصیدہ خواں علامہ ارشاد عرفانی اور اقبال فقیر نے قصائد پڑھ کر اور خطاب کرکے روح پرور ماحول پیدا کر دیا۔ معروف صحافی اور سماجی رہنما رسول بخش رحیمدانی نے مہمانِ خصوصی علامہ شاہد شمسی کو سندھی ثقافت اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ اسی طرح ملیر خان خاصخیلی نے علامہ ارشاد عرفانی کو اجرک کا تحفہ پیش کیا۔ اسد اللہ خان بھرگڑی کی جانب سے عیدِ غدیر کا خصوصی وزنی کیک تیار کروایا گیا، جسے علامہ شاہد شمسی، ارشاد عرفانی، رسول بخش رحیمدانی، اسد بھرگڑی اور دیگر معزز شخصیات نے مشترکہ طور پر کاٹا۔ اختتامی دعا میں فلسطین اور ایران کی فتح، پاکستان کی سلامتی اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔ آخر میں شرکاء میں نذر و نیاز تقسیم کی گئی، اور جشن کے اس بابرکت موقع پر سول سوسائٹی، شہری، نوجوان و بزرگوں کی بڑی تعداد نے بھرپور شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں