اتوار، 22 جون، 2025

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو تباہ کرنا تھا مگر سوال یہ ہے کہ کیا ایران آنے والے عرصے میں جوہری طاقت بننے والا تھا یا نہیں؟ BBC PK News

ڈیوڈ گریٹن
عہدہ,بی بی سی نیوز
15 جون 2025
اپ ڈیٹ کی گئی ایک گھنٹہ قبل
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب ایران میں تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’ہمارا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو تباہ کرنا اور دنیا میں دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی نمبر ون ریاست کے جوہری خطرے کو ختم کرنا تھا۔‘

فردو، نطنز اور اصفہان میں حملے ایک ایسے موقع پر کیے گئے ہیں جب ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ اپنے دسویں روز میں داخل ہو گئی ہے اور اب ان حملوں کے نتیجے میں امریکہ بھی اس کا حصہ بن گیا ہے۔

اس لڑائی کا آغاز 13 جون کو ایران میں اسرائیل کی جانب سے جوہری اور عسکری اہداف کو نشانہ بنانے سے ہوا تھا جس میں ایران کی عسکری قیادت اور نمایاں جوہری سائنسدان ہلاک ہو گئے تھے۔

حملوں کے بعد ایران نے آئی اے ای اے کو بتایا تھا کہ اسرائیل نے فردو کے یورینیئم کے مرکز اور اصفہان نیوکلیئر ٹیکنالوجی سینٹر کو نشانہ بنایا ہے۔

٭ ایران کا خفیہ جوہری مرکز جسے صرف ایک امریکی بم نشانہ بنا سکتا ہے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں