Daily Bbc Pakistan: Deliver Latest news breaking news urdu news current news,top headlines in urdu from Pakistan, world, sports, Business, Cricket, Politics and Weather,
بدھ، 16 اپریل، 2025
روزنامہ خبریں,ملتان,بہاولپور,اسلام آباد,کراچی,پشاور,مظفرآبادسے شائع ھونیوالاھماراآج کاکالم16/4/25ھاف فرائ,فل فرائ,,انڈسٹری,,(دردنگرسے) تحسین بخاری Prss7828@gmail.comکچے میں ھاف ۔ BBC PK News Article
فرائ,فل فرائی نامی ,,انڈسٹری,, قائم کرکے اربوں روپے کمانے والےسابق ایس ایچ اوز نوید نوازواہلہ اور سیف ملھی بلاآخراپنے انجام کوپنہچ گئے۔وسیع پیمانے پرھونیوالی انکوائری میں گناہگارثابت ھونے کے بعدعوام دوست اورفرض شناس پولیس آفیسرآرپی اوبہاولپوررائے بابرسعید نے باقاعدہ طورپرانھیں ملازمت سے برطرف کردیاھے۔یہ دونوں سب انسپکٹرہیں اور رحیمیارخان کے مختلف تھانوں میں بطور ایس ایچ تعینات رھے ہیں اور یہ دونوں ایک ٹیم کے طورپرکرتے رھے انھوں نے اپنے ساتھ انتہائ بااعتماد ملازمین کی ٹیم رکھی ھوئ تھی جن میں حوالدارسرفراز عرف کھنہ,احمدچیمہ عرف کوکا,حوالدار عدیل واہلہ حوالدارمحسن اور کچھ دیگرملازمین شامل ہیں۔انکے ظلم کی داستانیں اتنی لمبی ہیں کہ بیان کرنے بیٹھیں تو کئ گھنٹے لگ جائیں۔سیف ملہھی کاوالدایک سکول ٹیچرتھاجو8400روپے پنشن پرریٹائرھواجبکہ نویدوالے کاولد مال کے ایک بھانے پرکام کرتاتھامگرآج یہ دونوں کروڑوں نہیں اربوں کی جائیدادکے مالک ہیں اوراسکی وجہ ھمارے ملک کا اندھانظام ھے,ایک طرف ایک غریب آدمی کسی کی مرغی چرالے اورپولیس ملازم کوپتہ چل جائےتواس پرعرصہ حیات تنگ کردیتاھے اوردوسری طرف وہی پولیس ملازم روزانہ کی بنیادپرکھلی لوٹ مارکررھاھوتاھے تواسے کوئ پوچھتانہیں۔ کچے کا علاقہ ھارڈ کریمینل علاقہ ھے جسے پرامن بنانے کیلیے ھرحکومت نے اربوں روپے کے فنڈزجاری کیے متعددآپریشن ھوئے پنجاب پولیس کے درجنوں جوانوں نے جام شہادت بھی نوش کیاتاہم کچے کاکرائم کم ھونے کی بجائے بڑھتاھی چلاگیااور اس کی واحد وجہ یہی ھے کہ پولیس میں چھپی نویدواہلہ اورسیف ملھی جیسی کالی بھیڑوں نے کچے میں ھاف فرائ فل فرائ ,,انڈسٹری,, قائم کرکے سینکڑوں ایکڑ اراضی ,لاھور,اسلام آباد,بہاولپور سمیت,بڑے شہروں میں بنگلے,کروڑوں مالیت کی گاڑیاں,غلہ منڈیوں میں دکانیں۔بڑے بڑے کیٹل فارم۔شوروم اورکروڑوں کے کمرشل پلاٹوں سمیت اتنی دولت سمیٹ لی ھے کہ انکی سات نسلیں بھی بیٹھ کرکھائیں تو ختم نہیں ھوگی۔ان دونوں ملازمین کے متعلق زرائع نے ہمیں بتایا کہ ان کے کچے کے ڈکیتوں سے بہت گہرے تعلقات ہیں۔اغواھونے والے اکثرشہریوں کے ورثاکی اغواکاروں سے ڈیل انھی کے زریعے ھوتی تھی ۔مغوی کے ورثاسے لاکھوں روپے لے لیے جاتےتھے ان میں سے کچھ پیسے ڈکیتوں کواورباقی خودرکھتے تھے۔انکے ڈکیتوں سے تعلقات کا اندازہ آپ اس بات سے لگالیں کہ جب ڈکیتوں نے حملہ کرکے12پولیس اہلکاروں کوشہیدکردیاتھااورایلیٹ فورس کا ایک نوجوان جباراپنے ساتھ لے گئے تھے تب ڈیل انھی ایس ایچ اوز کے زریعے ھوئ تھی اوریہ کچے میں اسطرح چلے گئے تھے جیسے وہ انکا آبائ گھرھواوربڑے آرام سےملازم کو واپس لے آئے تھے۔کچے میں سیف ملھی کا800ایکڑ زرعی رقبہ ھے اوریہ رقبہ اسکی بیوی کے نام بتایاجاتاھے جوکہ ایک ھاؤس وائف ھے,اس زمین میں اگائ جانیوالی فصل کی نگرانی کچے کے لوگوں کی ذمے ھوتی ھے۔توآپ اندازہ لگائیں کہ وہ ڈاکوانھیں کس قدر عزیزھوں گے جوانکی ,,روزی روٹی,,کازریعہ ہیں۔پکڑے گئے ایک ڈاکوکوانھوں نے فل فرائ کا سین دکھایااورایک کروڑمیں ڈیل طے پائ اب مسلہ یہ تھاکہ اس ڈاکوکی گرفتاری ایک سینئر افسرکے نوٹس میں آچکی تھی۔لہذاانھوں نے اپنے سینئرافسرکویہ کہہ کرماموں بنایاکہ سر اگرھم اسکو چھوڑدیں گے توھم اسکے زریعے بہت سے کریمینلزگینگ تک پنہچ سکتے ہیں۔یہ ہمیں کچے کے بہت سے ڈکیت پکڑواسکتاھے اوریوں اسے چھوڑ کربھاری رقم کھری کرلی۔انکا دوسراطریقہ ورادات یہ بھی تھاکہ کچے کے کسی نامی گرامی ڈاکوکو کسی کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق رکھنے والے شہری کا نمبردیکراس پرکال کرواتے تھے اورپھر اس پر ڈکیتوں سے رابطے کاالزام لگاکر اٹھالیتے تھے اورفل فرائ کا خوفناک سین دکھاکر بھاری رقم مارلیتے تھے۔ان کے اس مکروہ ,,کاروبار,,میں اوربھی بہت سے ,,لوگ,, حصہ دارتھے۔انکے لمبے ھاتھوں کااندازہ آپ اس بات سے لگاسکتے ہیں کہ معطلی کے باوجودتھانہ کوٹ سبزل اورتھانہ بھونگ کا مکمل کنٹرول انکے ھاتھ میں تھایہ ناصرف حاضرسروس SHOکیطرح پرفارم کرتے تھے بلکہ تھانوں میں بیٹھ کرڈیل بھی کرتے تھے۔ان دونوں کی معطلی کے بعدکوٹ سبزل تھانے میں تعینات قائم مقام SHOسب انسپکٹراشفاق اوربھونگ کے قائم مقامSHO عرفان شاہ نے سیف ملھی نوید واہلہ کو مکمل بااختیاررکھا۔تھانے کا سارانظام انھی کی مرضی سے چلتارھاھے۔سیف ملھی کا دست راست SIاشفاق ,حوالدارسرفرازعرف کھنہ اورحوالدارمحسن ھے جبکہ نویدواہلے کا دست راست SIعرفان شاہ۔حوالدارعدیل واہلہ اور حوالداراحمدچیمہ عرف کوکا ہیں۔یہ حوالدارجب چاہیں جہاں چاہیں پولیس کے پانچ پانچ ڈالوں کے ساتھ ریڈکرکے کسی کوبھی اٹھاسکتے ہیں۔احمد چیمے کے بارے میں بتایاجاتاھے کہ یہ کچے کے کریمینلزکوسمیں فراہم کرتاھے ,اسکے علاوہ احمد چیمہ اورعدیل واہلہ دونوں ملازمین رمضان عباسی اور ملک غلام نبی عرف کاکو کے ساتھ مل کرفراڈاورھنڈی کا وسیع پیمانے پردھندہ بھی کرتے ہیں۔محسن کا آج بھی جانو انڈھڑکے بھائ ددو انڈھڑ سے رابطہ ھے۔اسکے علاوہ ھمارے زرائع کاکہنا ھے کہ کوٹ سبزل میں تعینات قائم مقام ایس ایچ اوسب انسپکٹر اشفاق اور حوالداراحمدچیمہ بہت بڑے پیمانے پرایرانی پیٹرول کا دھندہ بھی کرتے ہیں۔کوٹ سبزل سے سردارگڑھ تک ھزاروں لیٹر دونمبر تیل روزانہ کی بنیادوں پرسپلائ کرتے ہیں۔جمالدین والی کے نزدیک سی ہیک کے اعظم پورکے کٹ پوئنٹ پرٹرکوں سے تیل نکال کر آگے سپلائ کیاجاتاھے۔صادق آبادمیں مدنی شوروم کے نام سے ٹریکٹروں اورگاڑیوں کاایک بڑاشوروم ھے اس شوروم کو بیلا تھوری نامی شخص چلاتاھے اس شوروم میں SIاشفاق اورنوید واہلہ حصے دارہیں۔جب جانو انڈھڑ نے اپنے مخالفین ذوالفقارانڈھڑکے 9 آدمی قتل کردیے تھے تو مقتول پارٹی نے سیف ملھی سے رابطہ کیاکہ ھم سے جتنی مرضی رقم طے کرلیں جانوانڈھڑاور اسکے بھائیوں کوپولیس مقابلے میں ماردیں ,ھمارے زرائع بتاتے ہیں کہ ایک کروڑروپے میں ڈیل ھوئ50لاکھ کے قریب رقم وصول کرلی گئ جبکہ باقی رقم کام ھوجانے پر وصول کرنی تھی مگروہ اس میں ناکام رھااور بعدازاں DPOرحیمیارخان رضوان عمرگوندل کی بہترین اورٹیکنیکل بنیادوں پراپنائ گئ حکمت عملی سے SIملک سلیم اورDSP شہنشاہ چانڈیوکے زریعے جانو انڈھڑ گینگ کاخاتمہ کیا۔بہت سے لوگوں سے انھوں نےASI اورSIبھرتی کروانے کیلیے پیسے لیے تاہم کام ناھونے پر آج بھی وہ ان سے پیسے مانگتے پھررھے ہیں مگریہ بات نہیں سنتے ان میں سے ایک رحیمیارخان کا ڈاکٹر طارق بھی ھے۔جانو انڈھڑکی ماہی چوک میں جو20دکانیں تھیں ان میں سے 10 دکانیں سیف ملھی کے پاس ہیں تاہم یہ اسکے اپنے نام پررجسٹرڈ نہیں ھیں۔رفیق چانگ کوبلیک میل کرکےسیف ملھی نے اسکی ایک کروڑروپے مالیت کی کوٹھی چھین کراپنے ایک مخبرکے نام کروارکھی ھے جسکا اساٹامپ پیپربھی موجودھے۔سیف ملھی کی 8 سوایکڑ زرعی زمین کے علاوہ شیخ ذید فیزٹوکے ساتھ بھی کروڑوں روپے مالیت کی چارایکڑکمرشل زمین ھے۔نوید واہلے کا کمن بھٹہ میں ایک بہت بڑاکیٹل فارم ھے اس کے علاوہ صادق آبادمیں 19 مرلے کی کوٹھی بھی اس نےتیارکروائ ھے جس پر تقریبا سات کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں۔تھانہ بھونگ کی حدودچوک چدھڑکے رہائشی حنیف کوش نے نویدواہلہ کے خلاف احتجاج کرتے ھوئے بتایاکہ میرااپنی برادری کے ایک شخص سے زمین کاتنازعہ چل رھاتھایہ شخص نویدواہلے کا مخبراورٹاؤٹ تھا اسکے کہنے پرپولیس کی دس گاڑیوں کے ساتھ ریڈکیا,گھروں میں گھس کرخواتین پرتشددکیا۔12لاکھ نقدی۔زیورات اورموبائل فون کے علاوہ ھمارے13آدمیوں کواٹھاکرلے گئے,دوکو حوالات میں جبکہ باقیوں کو ایک نجی ٹارچرسیل میں رکھاپھرایک رات انھوں پہلے سے پکڑے گئے ایک آدمی کو ,,فل فرائ,,کرناتھاتو اسکے ساتھ ھمارے آدمیوں کوبھی لے گئے خوف دلانے کیلیےانکے سامنے اس شخص کوماردیااورکہااگلی باری تمھاری ھے اگردوکروڑروپے نادیے توتم سب کوکچے کا ڈکیت بناکرماردیاجائے گااورپھرھم سےایک کروڑستائیس لاکھ روپے لے لیے جبکہ گھرسے اٹھایاگیاباقی سامان اورنقدی بھی واپس ناکی۔اپنی معطلی کے دوران سیف ملھی نے بھونگ سے تعلق رکھنے والے گوپانگ برادری کے ایک ٹرالاڈرئیور نوجوان کوترنڈہ محمدپناہ سے کالے رنگ کے ڈالے میں اٹھایااورغائب کردیا تب وہ لوگ میرے پاس آئے میں نے سیف ملھی سے رابطہ کیاتووہ مکرگیاکہ مجھے کچھ پتہ نہیں پھر دوھفتوں بعدوہ نوجوان تھانہ صدرصادق آبادکی حوالات میں موجودپایاگیا,مجھے ورثانے بتایاتومیں جاکراس نوجوان سے ملاخفیہ طورپر اس نوجوان کی تصویربنائ اورتفصیل پوچھی تو اس نے سیف ملھی کابتایاکہ اس نے مجھے اٹھایاھےتب میں نے سیف ملھی کووہ تصویراورریکارڈنگ بھیجی تووہ تھوڑاگھبراگیااورکہااس بندے کے ان ڈاکؤوں سے رابطے ہیں جنھوں نے ھمارے پولیس ملازمین کو شہیدکیاھے,اب خطرنام ڈاکوؤں سے رابطے کاسن کرمیں خاموش ھوگیااور پھرمزیددوھفتوں کے بعد اس نوجوان کے ورثاآئے اوربتایاکہ حوالدارسرفرازکے زریعے پانچ لاکھ روپے دیکر اسکوچھڑوایاھے۔ھم مزید اس سٹوری کے پیچھے گئے توپتہ چلاکہ وہ نوجوان سیف ملھی کے ایک دوست کے ٹرالے کاڈرائیورتھااورمناسب تنخواہ ناملنے کی وجہ سےنوکری چھوڑناچاہتاتھا مگرٹرالےکامالک بضدتھاکہ وہ نوکری ناچھوڑے اورپھر اس نے سیف ملھی کے زریعے اسکو سبق سکھانے کیلیے یہ سب کیا۔سیف ملھی نے کچے کے ڈاکو سے اسکے نمبرپرکال کروائ اور ڈکیتوں سے رابطے کاالزام دیکراسےاٹھالیااور ایک ماہ تک غائب رکھا۔ تاہم افسران بالاکی طرف سے پولیس کے اندرپائ جانیوالی کالی بھیڑوں کے خاتمے کا فیصلہ خوش آئیند ھے اس سے عوام کے اندرپولیس کا امیج بہترھوگااورعوام کا اعتمادبھی بحال ھوگا۔تحقیقات کے اس عمل کورکنانہیں چاہیے۔تھانہ صدررحیمیارخان میں تعینات ایس ایچ اونےمسلم چوک میں ھونے والے ایک قتل کی آڑمیں کئ بے گناہ لوگوں کواٹھاکرایک کروڑروپے کے قریب صرف ایک ہی کیس سے کمالیے,اس وقت بھی تھانہ صدررحیمیارخان میں ظلم اورکرپشن کابازارگرم ھے مدثر اورآصف نامی ملازمین کے زریعے غریب لوگوں کو بے دردی سے لوٹاجارھاھے غریب لوگ چیخ رھے ہیں۔سابق ایس ایچ اوسہیل اصغرجس نے اپنی کوٹھی بنوانے کیلیے غریب ماؤں کو بالیاں تک بیچنے پرمجبورکردیاان سب کے خلاف انکوئری ھونی چاہیے کہ لاکھ سوالاکھ روپے تنخواہ لینے والے کروڑوں کی جائیدادکے مالک کیسے بن جاتے ہیں, انکوئری میں گناہکارثابت ھونے پراسی طرح سزادی جائے توپنجاب پولیس ایک بہترین فورس کے طورپر سامنے آسکتی ھے
سبسکرائب کریں در:
تبصرے شائع کریں (Atom)
راٹھی نندلالڈسٹرکٹ بیورو چیف تھرپارکر مٹھیڈیلی بی بی سی پاک نیوز مٹھی : تھر کی صحت کا جنازہ / سول اسپتال مٹھی میں نا تجربہ کار لڑکوں کے رحم و کرم پر، اربوں روپے کا بجٹ کرپشن کی نذر۔تفصیلات: خبر کے مطابق مٹھی/تھرپارکر کے محکمہ صحت کے لیے مختص کروڑوں روپے کا بجٹ عوامی فلاح کے بجائے کرپشن کی نذر ہو چکا ہے۔ ضلع کی سب سے بڑی سرکاری اسپتال، "BBC PK News Tharparkar Report Nandn Lal
سول اسپتال مٹھی"، اب ایک فعال علاج گاہ کے بجائے صرف نام کی اسپتال بن کر رہ گئی ہے۔ جہاں مریض امید لے کر آتے ہیں لیکن درد او...
-
لاہور: پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک ایک قیدی کا تبادلہ ہوا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق واہگہ اٹاری پوسٹ پر پاکستان اور بھارت کے...
-
عمرکوٹ: ضمنی انتخابات این اے 213 عمرکوٹ کے نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی امیدوار میڈم صبا یوسف تالپور 161934 ووٹ حاصل کر کے بھاری ...
-
فخر سندھ ۔۔فرزند سندھ میجر جنرل جاوید چانڈیو "جی او سی "حیدرآباد تعینات ۔ یاد رہے کہ فخر سندھ و شیردل ہونہار فرزند بہا...
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں