مضمون کی تفصیل
مصنف,سوزانا قوس
عہدہ,بی بی سی نیوز، عربی
BBC PK News
غزہ میں سورج غروب ہوتے وقت بھی بمباری کی آوازوں سنائی دے رہی ہیں اور ایسے میں وہ لوگ، اپنے ان پیاروں کی اپنے ساتھ آخری بار ہونے والی گفتگو یا جملے یاد کر رہے ہیں جو اس جنگ کے دوران لقمہ اجل بن گئے۔
زندگی کی ڈور ٹوٹنے سے پہلے ادا کیے جانے والے الفاظ اب پیچھے رہ جانے والوں کے لیے سرمایہ حیات ہیں۔
فلسطینی صحافی واد ابو ظہیر نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر ایک سوال پوسٹ کیا جس میں انھوں نے پوچھا کہ ’مرنے سے پہلے انھوں نے آپ سے آخری جملہ کیا کہا تھا؟
اپنے نقصان کا بوجھ ظاہر کرتے اس سوال کے جوابات دل کو چیرنے والے ہیں۔ جوابات نے ان لوگوں کا ایک دستاویزی ریکارڈ فراہم کیا جنھوں نے جنگ میں اپنے پیاروں، رشتہ داروں یا دوستوں کو کھو دیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں