جمعہ، 28 فروری، 2025

*سال 2024ء: ملک بھر میں 24 ہزار افراد اغوا، 5 ہزار خواتین سے زیادتی، غیرت کے نام پر 547 قتل*

عصمت دری میں پنجاب میں 4641، سندھ میں 243، کے پی میں 258، بلوچستان میں 21 اور اسلام آباد میں 176 کیسز ہوئے،رپورٹ جاری*پائیدار سماجی ترقی تنظیم (SSDO) نے اپنی تازہ ترین رپورٹ ’’پاکستان میں صنفی بنیاد پر تشدد کا جائزہ 2024‘‘ جاری کردی جس میں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا، بلوچستان اور اسلام آباد میں عصمت دری، غیرت کے نام پر قتل، اغوا اور گھریلو تشدد کے کیسز کا تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔رپورٹ میں صنفی بنیاد پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات اور انتہائی کم سزا کی شرح کو اجاگر کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عدالتی نظام میں فوری اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سال 2024ء میں ملک بھر میں صنفی بنیاد پر تشدد کے 32,617 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ان میں 5,339 عصمت دری، 24,439 اغوا، 2,238 گھریلو تشدد اور 547 غیرت کے نام پر قتل کے واقعات شامل ہیں۔ اس کے باوجود، تمام صوبوں میں سزا کی شرح تشویشناک حد تک کم ہے۔ عصمت دری اور غیرت کے نام پر قتل کے مقدمات میں سزا کی قومی شرح صرف 0.5% ہے، اغوا کے کیسز میں سزا کی شرح 0.1%، جبکہ گھریلو تشدد کے کیسز میں سزا کی شرح 1.3% ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں