عمرکوٹ – عمرکوٹ شہر میں غیر قانونی شراب کی کھلے عام فروخت اور ہوم ڈلیوری نے شہریوں کی نیندیں اُڑا دی ہیں۔ مکڑا چوک، بس اسٹینڈ، مالکانی پمپ سمیت مختلف علاقوں میں ایک شخص متھن مہراج موٹر سائیکل پر گلی گلی اور گھر گھر جا کر شراب فروخت کر رہا ہے۔
شہریوں کے مطابق یہ عمل نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ معاشرتی تباہی کا پیش خیمہ بھی بنتا جا رہا ہے۔ "پورا شہر ایک منشیاتی دلدل میں تبدیل ہوتا جا رہا ہے، اور متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،" ایک مقامی سماجی کارکن نے بی بی سی کو بتایا۔
شہریوں نے ضلعی انتظامیہ، پولیس، اور انسداد منشیات کے اداروں سے فوری اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عمرکوٹ کو منشیات سے پاک شہر بنایا جا سکے۔
بی بی سی پاک نیوز رپورٹ راجیش ساگر جئپال عمرکوٹ
شہر بھر میں سموسے، پکوڑے اور دیگر تلی ہوئی اشیاء فروخت کرنے والے متعدد دکاندار ایک ہی تیل کو بار بار استعمال کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں نہ صرف ان اشیاء کا ذائقہ خراب ہو رہا ہے بلکہ عوام کی صحت بھی شدید خطرات سے دوچار ہو رہی ہے۔طبی ماہرین اور غذائی سائنسدانوں کے مطابق بار بار گرم کیے گئے تیل میں خطرناک کیمیکل مرکبات پیدا ہوتے ہیں جیسے کہ الڈیہائڈز، فری ریڈیکلز اور ٹرانس فیٹس، جو دل، جگر، اور آنتوں کے امراض کے ساتھ ساتھ کینسر جیسے جان لیوا امراض کا بھی سبب بن سکتے ہیں۔ایک مقامی ڈاکٹر کے مطابق، "بار بار استعمال کیا گیا تیل جسم میں آکسیڈیٹیو اسٹریس پیدا کرتا ہے، جو خلیوں کو نقصان پہنچا کر قوت مدافعت کو کمزور کرتا ہے۔"شہریوں نے شکایت کی ہے کہ کئی دکاندار تیل کے رنگ اور خوشبو کو نظرانداز کر کے اسی ہانڈی میں روزانہ کئی بار اشیاء تلتے ہیں۔ نہ صرف کھانے کا معیار متاثر ہوتا ہے بلکہ عوام غیر محسوس انداز میں زہر نگل رہے ہیں۔عوامی حلقوں نے فوڈ اتھارٹی اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسے دکانداروں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، اور صحت کے اصولوں کے مطابق خوراک کی تیاری کو یقینی بنایا جائے۔بی بی سی پاک نیوز رپورٹ راجیش ساگر جئپال عمرکوٹ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں