اتوار، 30 مارچ، 2025

موبائل: ازدواجی زندگی کا سب سے بڑا دشمن۔ترتیب و تدوین :انجنیئر جئدیو مھیشوری بیورو چیف بی بی سی ، پاکستان ۔ملاحظہ فرمائیں:منقول BBC PK

 آج کی تیز رفتار زندگی میں، موبائل فون ایک ایسا آلہ بن چکا ہے جو ہمیں دنیا سے جوڑتا ہے، لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ یہی موبائل ہمیں اپنے قریبی رشتوں سے بھی دور کر رہا ہے۔ ازدواجی زندگی میں سب سے بڑی دراڑ ڈالنے والا اگر کوئی ہے، تو وہ ہمارا موبائل ہے۔ایک عام مگر افسوسناک منظرتصور کریں: ایک کمرہ، جس میں میاں اور بیوی ایک ساتھ بیٹھے ہیں، مگر حقیقت میں وہ ایک دوسرے کے ساتھ نہیں، بلکہ ہر کوئی اپنی موبائل اسکرین میں گم ہے۔ ایک فیس بک پر اسکرول کر رہا ہے، دوسرا یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھ رہا ہے، اور دن کا قیمتی وقت یونہی ضائع ہو رہا ہے۔یہ کوئی فرضی کہانی نہیں، بلکہ آج ہر دوسرے گھر کا المیہ ہے۔ ازدواجی رشتے، جو محبت، توجہ اور ایک دوسرے کی قربت کے طلبگار ہوتے ہیں، وہ موبائل کے بے جا استعمال کی وجہ سے کمزور پڑ رہے ہیں۔گھر میں موبائل کے لیے ایک جگہ مختص کریںاس مسئلے کا ایک بہترین حل یہ ہے کہ گھر میں داخل ہوتے ہی موبائل کے لیے ایک مخصوص جگہ مقرر کر دیں، جہاں آپ کا فون رکھا جائے۔ جب تک کوئی ضروری کال نہ آئے، اسے مت اٹھائیں۔اس ایک عادت سے:آپ گھر میں زیادہ حاضر دماغ ہوں گے۔بیوی اور بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں گے۔ذہنی سکون اور باہمی محبت میں اضافہ ہوگا۔کیا ہم واقعی سمجھدار ہیں؟ہم دن بھر کام میں مصروف رہتے ہیں، پیسہ کماتے ہیں، لیکن گھر آ کر بھی موبائل کے ذریعے "باہر کی دنیا" میں کھو جاتے ہیں۔ کیا یہ عقلمندی ہے؟اپنے بچوں کے ساتھ کھیلیں، انہیں وقت دیں۔اپنی بیوی کے ساتھ بات کریں، ان کی باتیں سنیں۔کھانے کے وقت اور رات سونے سے پہلے موبائل کو مکمل طور پر نظر انداز کریں۔اگر آپ لاکھوں کماتے ہیں، مگر اپنی فیملی کے ساتھ رہ کر بھی ان کے ساتھ نہیں ہوتے، تو اس کمائی کا کیا فائدہ؟حقیقی خوشی کہاں ہے؟حقیقی خوشی نہ تو فیس بک پر ہے، نہ انسٹاگرام پر، نہ ہی یوٹیوب ویڈیوز میں۔ اصل خوشی اپنے پیاروں کے ساتھ ہنسی مذاق میں، ان کی باتوں میں، ان کے چہروں پر مسکراہٹ دیکھنے میں ہے۔آج سے یہ عہد کریں کہ موبائل کے غلام نہیں بنیں گے، بلکہ اپنی ازدواجی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اپنی عادتیں بدلیں گے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں