*فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کی معطلی ختم کردی*
فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی معطلی ختم کردی ہے۔
فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو فیصلے سے آگاہ کردیا ہے۔فیفا نے پی ایف ایف کانگریس کی جانب سے آئینی ترامیم منظور ہونے کے بعد پاکستان کی معطلی ختم کی ہے۔
پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کے رکن شاہد کھوکھر کے مطابق پی ایف ایف کانگریس کے اجلاس میں آئینی ترامیم کی منظوری کے بعد معطلی ختم ہوئی، پاکستان فٹبال فیڈریشن کی مسلسل سپورٹ پر فیفا اور اے ایف سی کے شکرگزار ہیں۔
*ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ 153 روز بعد بھی نہ کھل سکی، شہریوں کی مشکلات میں مزید اضافہ*
ضلع کرم میں ٹل پاراچنار مرکزی شاہراہ کو بند ہوئے 153 روز گزرگئے ہیں تاہم حکومت اب تک شاہراہ نہ کھلواسکی۔
کھانے پینے کی اشیاء، پیٹرول اور ادویات کی قلت سے لوگ پہلے ہی پریشان تھے، رمضان المبارک میں روزہ داروں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں، پاراچنار کے شہریوں نے جگہ جگہ احتجاج شروع کردیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ خوراک نہ ملنے سے پہلے سے ہی پریشان تھے اور اب سحر و افطار بھی صرف پانی سے کررہے ہیں۔
ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار اور نواحی علاقوں میں سحری کے وقت بجلی کی بندش نے بھی لوگوں کی مشکلات بڑھادی ہیں۔
*بجلی کی بحالی کے بعد کراچی کو پپری پمپنگ اسٹیشن سے پانی کی فراہمی شروع*
کراچی واٹر کارپوریشن کے پپری پمپنگ اسٹیشن پر بجلی کی بحالی کے بعد شہر کو پانی کی فراہمی شروع ہوگئی۔
ترجمان واٹر کارپوریشن نے اپنے جاری ایک اعلامیہ میں بتایا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے پپری پمپنگ اسٹیشن پر 3 بج کر 35 منٹ پر اچانک بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن ہوا جس کے باعث پپری پمپنگ اسٹیشن کی تمام پمپنگ مکمل طور پر بند ہوگئی۔
تاہم پپری پمپنگ اسٹیشن کی بجلی 7 بج کر 35 منٹ پر بحال ہوئی جس کے بعد پپری سے شہر کو پانی کی فراہمی شروع کردی گئی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کے باعث شہر کو ٹوٹل 35 ایم جی ڈی پانی کی کمی کا سامنا ہوا جس کی وجہ سے لانڈھی کورنگی شاہ فیصل بن قاسم اور ڈی ایچ اے کے علاقے متاثر ہوں گے۔
ترجمان کےالیکٹرک کا کہناہے کہ پپری اسٹیشن پر آنے والے جزوی تعطل پر کے الیکٹرک عملے نے فوری کارروائی کی، فالٹ شام میں آیا جسے افطار کے فوراً بعد درست کر کے بجلی مکمل بحال کر دی گئی ہے۔
*حکومتی دعوے دھرے کے دھرے، کراچی کے مختلف علاقوں میں سحر و افطار کے وقت گیس غائب*
کراچی: ماہ رمضان کی پہلی سحری کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں گیس کی فراہمی سحر و افطار کے وقت بند رہی، حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے شہریوں کو سحری کے وقت کھانا پکانے میں مشکلات پیش آئیں۔
تفصیلات کے مطابق ملیر رفاع عام سوسائٹی، ناظم آباد، گلبہار اور رنچھوڑ لائن جیسے علاقوں میں گیس غائب تھی جس سے سحری کے اوقات میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، افطار سے قبل ایل پی جی کی دکانوں پر شہریوں کا رش لگا رہا ،گیس سے محروم علاقوں کے مکینوں نے بازار سے اشیاء خرید کر روزہ افطار کیا۔
ایس ایس جی سی نے رمضان میں رات 3 بجے سے صبح 9 بجے تک گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، مگر اس کے باوجود سحر و افطار کے اوقات میں گیس کی فراہمی میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ شہریوں نے ایس ایس جی سی سے مزید اقدامات کی توقع کی ہے تاکہ رمضان میں گیس کی فراہمی میں کوئی خلل نہ آئے اور عوام کو اس پریشانی سے نجات مل سکے۔
رمضان کے مہینے میں کراچی کے مختلف علاقوں میں گیس کی بدترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو سحری اور افطاری کے اوقات میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ عزیز آباد، حسین آباد، دستگیر، واٹر پمپ، انچولی، نارتھ ناظم آباد، گلشن اقبال، گلزار ہجری، ملیر جعفر طیار سوسائٹی، لیاقت اسکوائر، جناح اسکوائر، ایف ساؤتھ، جی ایریا، اردو نگر، کھوکرا پار اور دیگر علاقوں میں گیس کی فراہمی نہ ہونے کے برابر ہے۔
*وزیر اعظم نے سحر و افطار میں گیس کی عدم فراہمی پر نوٹس لے لیا*
اسلام آباد: وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے ماہ رمضان کے دوران سحر و افطار میں گیس کی فراہمی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
وزیر اعظم نے اس حوالے سے رات گئے ہنگامی اجلاس منعقد کیا، جس میں سوئی کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز اور سینئر انتظامیہ کے ساتھ سحر و افطار میں گیس کی فراہمی کے مسائل پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
وزیر اعظم کی ہدایات پر سوئی سدرن گیس کمپنی نے فوری طور پر گیس پریشر میں 10 فیصد اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ گیس ڈسٹریبیوشن مراکز کے آخری سروں پر واقع علاقوں میں سحری اور افطار کے اوقات سے 30-45 منٹ پہلے گیس کی فراہمی شروع کر دی جائے گی، جس سے ان علاقوں میں گیس کے پریشر میں بہتری آئے گی۔
سوئی سدرن گیس کمپنی نے گیس کی ترسیل کے نظام کی نگرانی کے لیے ہیڈ آفس اور ریجنل دفاتر میں کنٹرول رومز بنانے کا اعلان بھی کیا ہے، جو روزانہ کی بنیاد پر گیس کی فراہمی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے۔
کمپنی کے ترجمان نے کہا کہ گیس کے کم پریشر کی شکایات کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، اور اس سلسلے میں روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ پیش کی جائے گی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں