ہفتہ، 31 مئی، 2025

*کراچی میں 14 گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ، کے الیکٹرک کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ فری ہونے کا دعویٰ*BBC PK News Karachi Jaidev baeruo chief executive Report

کراچی میں 12 سے 14 گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ کے باوجود ترجمان کے الیکٹرک نے شہر کا 70 فیصد حصہ لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔کراچی کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی کے باوجود اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جہاں تکنیکی خرابی کےنام پر گھنٹوں بجلی بند کرنا معمول بن گیا ہے جب کہ خرابی کے نام پر بجلی کی بندش کے باوجود لوڈشیڈنگ بھی معمول کے مطابق کی جارہی ہے۔شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے جس میں اولڈسٹی ایریا، ماڑی پور، لائنز ایریا، سرجانی، ماڈل کالونی، ملیر، لانڈھی،کورنگی، اللہ والا ٹاؤن، ا ورنگی ٹاون، نیوکراچی،نارتھ کراچی، سٹی ریلوے کالونی، جامع کلاتھ، لیاقت آباد اور دیگربازاروں میں بھی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔شہریوں کا کہنا ہےکہ باقاعدگی سے بل ادا کرتےہیں لیکن اس کےباوجودگھنٹوں بجلی نہیں آتی، شدید گرمی میں خرابی کے نام پر بجلی کی بندش اور پھر لوڈشیڈنگ معمول کے مطابق ہونے سے انتہائی پریشانی کا سامنا ہے۔شہریوں کے مطابق شدید گرمی میں ہر ہفتے مینٹیننس ورک کے نام پر 12،12 گھنٹے بجلی کی بندش بھی معمول بن گیا ہے جب کہ مینٹیننس کے باوجود معمول کی لوڈشیڈنگ بھی کی جاتی ہے جس سے شدید اذیت کا سامنا ہے۔ترجمان کے الیکٹرک کا دعویٰدوسری جانب ترجمان کےالیکٹرک کا کہنا ہےکہ ‏جن فیڈرز پر بلوں کی مکمل ادائیگی ہے وہاں بجلی فراہم کی جاتی ہے اور شہر میں کسی کو مفت بجلی کی فراہمی ممکن نہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بجلی صارفین کا ٹیرف پورے پاکستان میں یکساں ہے، کراچی کے صارفین وہی قیمت ادا کرتے ہیں جو دیگر شہروں میں ادا کی جاتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں